کراچی:(اسٹاف رپورٹر)
اینٹی انکروچمنٹ کا معمولی سا کانسٹیبل کروڑ پتی کیسے بن گیا محکمانہ کاروائی کے بعد اینٹی انکروچمنٹ کا کانسٹیبل خرم علی عرف خرم کالا سسپینڈ ڈپٹی کمشنر ویسٹ اور ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ نے اپنی اپنی کارروائی مکمل کرتے ہوئے خرم علی کو سسپنڈ کر دیا ذرائع نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ کانسٹیبل خرم علی کے خلاف متعدد شکایات موصول ہو رہی تھیں جس میں شکایت گزار کی خرم علی کو مختلف سوسائٹیوں سے بھتہ وصول کرنے کی شکایات واضح تھی جس پر ایکشن لیتے ہوئے ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ نے خرم علی کو سسپنڈ کر دیا درخواست گزاروں نے بتایا کہ خرم علی آنے والے ہر نئے ایس ایچ او کا کماؤ پوت بنتے ہوئے لاکھوں روپے منتھلی اکٹھی کرکے ان کو پہنچاتا تھا خرم علی کو ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ نے سسپینڈ کرتے ہوئے واضح ہدایت کی تھی کہ آپ صبح 8 بجے سے رات 8 بجے تک ڈیٹا اینٹی انکروچمنٹ میں ڈیوٹی کریں گے تاہم کانسٹیبل محرم علی عرف خرم کالا ان احکامات کو ہوا میں اڑ آتے ہوئے اینٹی انکروچمنٹ کی موبائل گاڑی استعمال کرتے ہوئے اپنی بتہ خوری جاری رکھے ہوئے ہے جو کہ ایک بڑا سوالیہ نشان ہے